کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 20
میں سے ایک اہم سبب یہ ہے، کہ بندہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ساری مخلوق سے زیادہ محبت کرے۔درجِ ذیل حدیث اسی بات پر دلالت کناں ہے:
امام بخاری اور امام مسلم حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ثَلَاثٌ مَنْ کُنَّ فِیْہِ وَجَدَ حَلَاوَۃَ الْإِیْمَانِ:أَنْ یَّکُوْنَ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِمَّا سِوَاہُمَا، وَ أَنْ یُحِبَّ الْمَرْئَ لَا یُحِبُّہٗ إِلَّا لِلّٰہِ، وَ أَنْ یَکْرَہَ أَنْ یَّعُوْدَ فِيْ الْکُفْرِ کَمَا یَکْرَہُ أَنْ یُقْذَفَ فِيْ النَّارِ۔‘‘[1]
’’جس شخص میں تین خصلتیں ہوں، وہ ایمان کی لذت سے بہرہ یاب ہوگا:
اللہ تعالیٰ اور اُن کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسے سب سے زیادہ پیارے ہوں، جس کسی سے محبت کرے، صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کرے، کفر کی طرف پلٹنے کو، اسی طرح ناپسند کرے، جس طرح آگ میں پھینکے جانے کو ناپسند کرتا ہے۔‘‘
ایمان کی لذت سے مراد … جیسا کہ علمائے امت نے بیان فرمایا ہے …، اللہ تعالیٰ کی تابعداری میں لذت محسوس کرنا، دین کی خاطر تکالیف برداشت کرنا اور اسے دنیوی سازو سامان پر ترجیح دینا ہے۔
اللہ اکبر!یہ صلہ کتنا عظیم الشان اور بیش قیمت ہے!اے مولائے کریم!ہمیں اس سے محروم نہ فرمانا۔آمِیْنَ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ!
۲:محب کا آخرت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہونا:
جس شخص نے دنیا میں ایمان کی حالت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی، وہ
[1] متفق علیہ: صحیح البخاری، کتاب الإیمان، باب حلاوۃ الإیمان، رقم الحدیث ۱۶، ۱/۷۰؛ و صحیح مسلم، کتاب الإیمان، باب بیان خصائل من اتصف بہنَّ وجد حلاوۃ الإیمان، رقم الحدیث ۶۷- (۴۳)، ۱/۶۶۔الفاظِ حدیث صحیح البخاری کے ہیں۔