کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 12
کُلِّ شَيْئٍ إِلَّا مِنْ نَّفْسِيْ۔‘‘ فَقَالَ النَّبِيُّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم:’’لَا، وَ الَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ!، حَتّٰی أَکُوْنَ أَحَبَّ إِلَیْکَ مِنْ نَّفْسِکَ۔‘‘ فَقَالَ لَہٗ عُمَرُ:’’فَإِنَّہُ الْآنَ وَ اللّٰہِ!لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ نَّفْسِيْ۔‘‘ فَقَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم:’’اَلْ آنَ یَا عُمَرُ۔‘‘[1] ’’ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے(اور)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا ہاتھ تھام رکھا تھا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: ’’اے اللہ کے رسول!یقینا آپ مجھے میری جان کے سوا، ہر چیز سے زیادہ پیارے ہیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نہیں، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!یہاں تک، کہ میں تجھے تیری جان سے بھی زیادہ پیارا نہ ہوجاؤں۔‘‘ عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’اللہ تعالیٰ کی قسم!یقینا اب آپ مجھے میری جان سے بھی زیادہ پیارے ہیں۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے عمر!اب بات بنی ہے۔‘‘
[1] صحیح البخاری، کتاب الأیمان و النذور، باب کیف کانت یمین النبي رضی اللّٰهُ عنہ، رقم الحدیث: ۶۶۳۲، ۱۱/۵۲۳۔