کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 117
(iv)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے بعض دعوے دار آپ کی قسم کھاتے ہوئے کہتے ہیں: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم۔‘‘ وہ اس بات کو فراموش کردیتے ہیں، کہ خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے سواکسی اور کی قسم کھانے سے منع فرمایا ہے۔ امام بخاری نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَلَا إِنَّ اللّٰہَ یَنْہَاکُمْ أَنْ تَحْلِفُوْا بِآبَائِکُمْ، مَنْ کَانَ حَالِفًا فَلْیَحْلِفْ بِاللّٰہِ، أَوْ لِیَصْمُتْ۔‘‘[1] ’’خبردار!بے شک اللہ تعالیٰ تمہیں باپوں کی قسم کھانے سے منع فرماتے ہیں۔جس کسی نے قسم کھانی ہو، تو وہ اللہ تعالیٰ کی قسم کھائے یا خاموش رہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت کا تقاضا تو یہ ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جن باتوں کا حکم دیا ہے، اُن پر عمل کیا جائے اور جن باتوں سے روکا ہے، ان سے علیحدگی اختیار کی جائے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُوْلُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا}[2] [اور جو تمہیں رسول دیں، اُسے تھام لو اور جس سے تمہیں منع کریں، اس سے رک جاؤ۔] اے ہمارے رب رحیم و کریم!ہم سب کو اپنے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی محبت نصیب فرمائیے، جو آپ کو پسند ہے۔آمِیْنَ یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ۔
[1] صحیح البخاري کتاب الأیمان و النذور، باب لا تحلفوا بآبائکم، رقم الحدیث ۶۶۴۶، ۱۱/۵۳۰۔ [2] سورۃ الحشر/ جزء من رقم الآیۃ ۷۔