کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 84
اذان ہو جاتی۔‘‘[1] ۷۔خواب میں اذان: اسلامی شعائر میں اذان کا بے حد اہم مقام و مرتبہ ہے۔اسلامی معاشرے کی شناخت ہے۔اذان نماز کے لیے ایک اعلان ہے کہ نماز کا وقت ہوا چاہتا ہے۔اس کا آغاز دیگر احکام سے کچھ مختلف انداز میں ہوا تھا۔یہ ایک صحابی کو خواب میں سکھائی گئی۔انہوں نے اس خواب کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے نماز کے لیے لوگوں کو بلانے کے لیے اسی طریقے کو پسند فرمایا۔جیسا کہ درج ذیل حدیث مبارکہ میں اس کی تفصیل ہے: ’’ابو عمیر (عبداللہ) بن انس اپنے انصاری چچا سے بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کا اہتمام (عزم) کیا کہ لوگوں کو نماز کے لیے کس طرح اکٹھا کیا جائے۔ کسی نے مشورہ دیا کہ نماز کے وقت ایک جھنڈا گاڑ دیا جائے۔جب لوگ اس جھنڈے کو دیکھیں تو ایک دوسرے کو نماز کی اطلاع دیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ تجویز پسند نہ آئی۔ کسی نے کہا بگل بجایا جائے جیسے یہودی بگل بجاتے ہیں۔آپ نے اسے بھی پسند نہ کیا اور فرمایا: ’’یہ یہودیوں کا شعار ہے۔‘‘ کسی نے گھڑیال کا مشورہ دیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ نصاریٰ کا شعار ہے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن زید بن عبد ربہ اسی فکر و جستجو میں وہاں سے لوٹے جس کی فکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تھی۔انہیں خواب میں اذان سکھا دی گئی۔اگلے روز
[1] صحیح بخاری،کتاب التہجد،باب الضجعۃ علی الشق الایمن....حدیث: ۱۱۶۱۔