کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 82
یاد رہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ایک عام آدمی کے خواب میں بنیادی فرق یہ ہوتا ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب بمنزلہ وحی ہوتا تھا جبکہ لوگوں کے خواب محض خواب ہوتے ہیں جو سچے بھی ہوسکتے ہیں اور جھوٹے بھی۔ ۴۔نیند کی وجہ سے صبح کی نماز چھوڑنے والے پر شیطان کا وار: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک ایسے شخص کا ذکر ہوا کہ وہ صبح تک پڑا سوتا رہا اور فرض نماز کے لیے بھی نہیں اٹھا۔اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کر دیا ہے۔‘‘[1] ۵۔رات بھر نماز کی ادائیگی کی ممانعت: ’’حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان فارسی اور ابو درداء رضی اللہ عنہما کے مابین مواخات قائم کرا دی۔پھر حضرت سلمان اپنے بھائی سے ملاقات کے لیے آئے۔انہوں نے دیکھا کہ ام درداء بہت پراگندہ حال میں ہیں۔پوچھاکہ آپ نے یہ اپنا کیا حال بنا رکھا ہے؟ وہ کہنے لگیں کہ آپ کے بھائی ابو درداء کو دنیاوی معاملات کی کوئی حاجت نہیں۔(انہوں نے تو خود کو صرف عبادت کے لیے مخصوص کیا ہوا ہے) پھر جب ابو درداء گھر آئے۔انہوں نے سلمان کو کھا نا پیش کیا اور کہا کہ آپ کھائیے،میں تو روزے سے ہوں۔لیکن سلمان نے کہا کہ نہیں،جب تک آپ نہیں کھائیں گے،میں چکھوں گا بھی نہیں۔چنانچہ ابو درداء کو سلمان کے ساتھ کھانے میں شریک ہونا پڑا۔ پھر جب رات ہوگئی تو حضرت ابو درداء قیام اللیل کرنے لگے۔حضرت
[1] صحیح بخاری،کتاب التہجد،باب اذا نام ولم یصل…،حدیث: ۱۱۴۴۔