کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 73
فرماتے لوگو! اللہ کو یاد کرو،اللہ کو یاد کرو۔کھڑ کھڑانے والی آگئی،اس کے ساتھ دوسری بھی ہے۔موت بھی اسے لے کر آگئی جو اس کے ساتھ ہے،موت بھی آگئی جو اس میں ہے۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کی یارسول اللہ! میں آپ پر اکثر درود شریف پڑھتا ہوں۔مجھے بتائیے میں آپ پر کتنا درود پڑھا کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو تمہارا دل چاہے۔ میں نے کہا چوتھا حصہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جیسے تمہارا جی چاہے،ا لبتہ تم اس میں اضافہ کرو تو یہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا: نصف حصہ آپ پر درود کے لیے مختص کردوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو تمہاری مرضی،اگر تم اس سے زیادہ کرسکو تو بہتر ہے۔ میں نے عرض کی: دو تہائی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جیسے تمہاری خوشی،لیکن اس سے بھی زیادہ اگر ہو تو تمہارے لیے بہتر ہے۔ میں نے کہا: اگر ایسی بات ہے تو پھر میں تو سارا وقت آپ پر درود میں ہی گزاروں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر ایسی بات ہے تو یہ تمہارے تمام غموں کا مداوا اور تمہارے گناہوں کی بخشش کے لیے کافی ہوگا۔‘‘[1]
[1] جامع الترمذی،ابواب الصفۃ القیامۃ،باب فی الترغیب فی ذکر اللّٰہ وذکر الموت آخر اللیل…،حدیث: ۲۴۵۷۔شیخ البانی نے اسے حسن قرار دیا ہے۔