کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 71
اس وقت گھڑیوں کا زمانہ نہیں تھا کہ الارم لگا دیا جاتا۔اندازے سے ہی اٹھا جاتا تھا۔جن لوگوں کو الارم کے ساتھ بیدار ہونے کی عادت نہ ہو،وہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے عموماً اپنے مقررہ وقت پر بیدار ہو جاتے ہیں۔مرغ عموماً نصف شب کے بعد اور کبھی رات کے تیسرے پہر بولنا شروع کر دیتے ہیں۔اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا رات کو نیند سے بیداری کا یہی وقت سمجھا جائے گا۔ ۶۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو بیدار ہوتے تو مسواک فرماتے: ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی اور مسواک رکھ دی جاتی،پھر جب آپ رات کو اٹھتے تو استنجاء کے لیے جاتے،پھر مسواک کرتے۔‘‘[1] حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے کہ: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو اٹھتے تو اپنے منہ کو مسواک سے صاف فرماتے۔‘‘[2] ۷۔رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو بیدار ہوتے تو کیا پڑھتے: شریق الہوزنی نے بیان کیا کہ میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا اور ان سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو بیدار ہوتے تو سب سے پہلے کیا پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ’’تم نے مجھ سے ایسی چیز کے متعلق دریافت کیا کہ تم سے پہلے اس بارے میں کسی نے مجھ سے نہیں پوچھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو بیدار ہوتے تو دس بار تکبیر (اللّٰہ اکبر) پڑھتے،
[1] سنن ابو داؤد،کتاب الطہارۃ،باب السواک لمن قام باللیل،حدیث: ۵۶۔یہ حدیث صحیح ہے۔ [2] صحیح بخاری،کتاب الوضوء،باب السواک،حدیث: ۲۴۵۔