کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 69
باب 6 نیند سے بیداری ۱۔بیدار ہونے والا،ہاتھ دھونے سے پہلے پانی والے برتن میں نہ ڈالے: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ’’جب تم میں سے کوئی سو کر جاگے [1] تو اپنا ہاتھ برتن میں نہ ڈالے جب تک اس کو تین بار نہ دھولے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس کا ہاتھ کہاں رہا یا اس کا ہاتھ کدھر پھرتا رہا۔‘‘[2] ۲۔جب کوئی شخص نیند سے بیدار ہو تو وہ (نماز کے لیے) وضو کرے: امیر المومنین سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آنکھیں مقعد (پیٹھ) کا بند[3] ہیں،پس جو شخص سو جائے (اور پھر بیدار ہو) تو وہ وضو کرے۔‘‘[4] ۳۔بیٹھے بیٹھے سو جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا: اس عنوان کے تحت امام مسلم نے چار احادیث درج کی ہیں،جن سے معلوم ہوتا ہے کہ نیند بذات خود نواقض وضو میں شمار نہیں ہوتی۔ان احادیث کا خلاصہ یہ ہے کہ:
[1] یہ روایت مطلق ہے رات کو نیند سے بیدار ہو یا دن کو۔ [2] سنن ابو داؤد،کتاب الطہارۃ،باب فی الرجل یدخل…،حدیث: ۱۰۵۔یہ حدیث صحیح ہے۔ [3] تسمہ یا رسی جس سے مشکیزہ کا منہ بند کیا جاتا ہے۔ [4] سنن ابن ماجہ،ابواب الطہارۃ وسننہا،باب الوضوء من النوم،حدیث: ۴۷۷۔علامہ البانی نے اس حدیث کو حسن کہا ہے۔