کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 68
ہے اوراس میں چڑھتی ہے اور شب و روز کے فتنوں کے شر سے اور رات کو آنے والے کے شر سے،مگر وہ جو خیر کے ساتھ آئے،اے رحمان۔‘‘[1] ۴۔نیند کے دوران ڈرنے والے کے لیے ایک خود تراشیدہ وظیفہ امام غزالی کا شمار امت کے نامور علماء و فقہاء میں ہوتا ہے۔ان سے منسوب ایک کتاب ’’الاوفاق‘‘ ہے جو تعویذات،نقوش اور زیادہ تر غیر مسنون مجرب عملیات پر مشتمل ہے۔اس میں رات کو سوتے وقت ڈرنے والے شخص کے بارے میں لکھا ہے کہ اس پر ’’اسم اللّٰہ اجہرط‘‘ لکھ دیا جائے تو اس کا ڈر جاتا رہے گا۔[2] سوچنے کی بات یہ ہے کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (معاذ اللہ) امت مسلمہ کی اس چھوٹے سے مسئلے میں بھی رہنمائی نہیں فرمائی؟ ایک صحابی کا تو مسئلہ ہی یہ تھا کہ وہ رات کے وقت بری طرح گھبرا جاتے تھے،ڈر جاتے تھے۔حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے جب نبی مشفق صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہی بات پیش کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا یہ فرمایا کہ خالد پر ’’اسم اللّٰہ اجہرط‘‘ لکھ دیا جائے؟ خدا جانے لوگ کیوں مسنون وظائف کو اس قدر نعوذ باللہ غیر ضروری سمجھتے ہیں جو اپنی محدود اور ناقص عقل سے تراشیدہ وظائف کی طرف پریشان حال لوگوں کو مائل کرتے ہیں۔ ٭٭٭
[1] سلسلہ احادیث صحیحہ،جلد:۳،حدیث: ۲۷۸۸،طبع مکتبہ قدوسیہ۔ [2] الاوفاق مترجم،ص: ۵۹۔