کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 66
بیدار ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: ((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ أَحْیَانَا بَعْدَ مَا أَمَا تَنَا وَإِلَیْہِ النُّشُوْرِ)) ’’سب تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے کہ جنہوں نے ہمیں موت کے بعد دوبارہ زندگی عطا فرمائی اور ہمیں انہی کی طرف جانا ہے۔‘‘ [1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح نیند سے بیدار ہوتے تو اس وقت بھی یہی دعا پڑھتے۔ ۳۔جب گھبراہٹ اور وحشت سے آنکھ کھل جائے؟ ۱۔ امام ترمذی نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی ایک نیند میں خوف زدہ ہو تو اسے چاہیے کہ وہ کہے: ((أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہٖ وَعِقَابِہٖ وَشَرِّعِبَادہٖ وَمِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَنْ یَحْضُرُوْنِ)) ’’میں اللہ تعالیٰ کے کامل (التاثیر) کلمات کے ساتھ پناہ طلب کرتا ہوں۔ان کے غضب،ان کی سزا،ان کے بندوں کے شر،شیطانوں کے وسوسے ڈالنے اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئیں (مجھے بہکانے کے لیے)۔‘‘ تو پھر وہ (یعنی شیاطین کی شرارتیں اور وسوسے ) اسے ضرر نہ پہنچا سکیں گے۔‘‘[2]
[1] سنن ابن ماجہ،ابواب الدعاء،باب ما یدعو بہ اذا انتسب من اللیل؟ حدیث: ۳۸۸۰۔یہ حدیث صحیح ہے۔ [2] جامع ترمذی،ابواب الدعوات عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم،باب،جزء من رقم الحدیث: ۳۷۵۴،منقول از اذکار نافعہ تالیف پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی،ص: ۱۵۹۔امام ترمذی اور شیخ البانی نے اسے حسن قرار دیا ہے۔