کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 63
باب 5 نیند کے دوران اچانک بیداری ۱۔سونے کے دوران کروٹ بدلتے وقت کی دُعا: کوئی بھی شخص جب اپنے بستر پر کروٹ بدلتا ہے تو اس کی دو کیفیات ہوتی ہیں۔ایک یہ کہ وہ حالت بیداری میں پہلو بدلتا ہے اور دوسرے یہ کہ وہ نیند میں ہی کروٹ بدلتا ہے۔بندۂ مومن کی یہ دونوں کیفیات خیر کثیر کی حامل ہوتی ہیں،بشرطیکہ اس نے اپنے سونے کے معمولات اسوۂ نبوی کی روشنی میں ترتیب دیے ہوں۔ اُم المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو کروٹ بدلتے تو یہ کلمات پڑھتے: ((لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ رَبُّ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا الْعَزِیْزُ الْغَفَّارُ۔)) ’’اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں،وہ یکتا ہے،زبردست ہے۔آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں کے بیچ میں ہے،ان سب کا پالنے والا ہے،وہ بہت غلبے والا اور بخشنے والا ہے۔‘‘[1] جو شخص اپنے بستر پر پہلے سے ہی جاگ رہا ہوگا یا نیند سے بیدار ہو چکا ہوگا،لا محالہ وہی مندرجہ بالا دعا پڑھے گا،لیکن جو شخص گہری نیند کے مزے لے رہا ہے اور اسی نیند کے دوران اس نے کروٹ بدلی،اس کے لیے بھی ایک عظیم مگر مشروط خوش خبری ہے ....شرط یہ کہ وہ طہارت کی حالت میں یعنی با وضو سویا ہو۔جیسا کہ پچھلے صفحات میں یہ
[1] صحیح الجامع الصغیر: ۴۶۹۳۔