کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 58
تعویذفروش کے پاس اپنا ایمان گروی رکھ دے،وہ ایک پر سکون نیند کے لیے درج ذیل نبوی نسخے پر عمل کرے: سیّدنا محمد بن منکدر کہتے ہیں کہ ایک آدمی[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیااور ان ہولناکیوں اور گھبراہٹوں کا شکوہ کیا،جو وہ خواب میں دیکھتا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم اپنے بستر پر لیٹو تو یہ دعا پڑھو: ((أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہٖ وَعِقَابِہٖ وَشَرِّعِبَادِہٖ وَمِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَنْ یَحْضُرُوْنِ)) ’’میں اللہ تعالیٰ کے کامل (التاثیر) کلمات کے ساتھ پناہ طلب کرتا ہوں۔ان کے غضب،ان کی سزا،ان کے بندوں کے شر،شیطانوں کے وسوسے ڈالنے اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئیں (مجھے بہکانے کے لیے)۔‘‘ تو پھر وہ (یعنی شیاطین کی شرارتیں اور وسوسے ) اسے ضرر نہ پہنچا سکیں گے۔‘‘[2] ۱۳۔سوتے وقت اور نیند سے بیدار ہوتے وقت معوذتین پڑھنا: سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اوراق کا مطالعہ کریں تو آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی حیات طیبہ کا ایک ایک ورق رحمت و رأفت کا مرقع نظر آتاہے۔بندۂ مومن کے لیے سیرت مطہرہ کا مطالعہ روح کی کثافتوں کو لطافتوں میں تبدیل کرتا ہے۔ایمان کی تازگی بھی میسر آتی ہے اور حلاوت بھی۔آئندہ سطور میں حضرت نبی مشفق صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنے ایک ساتھی کے لیے انتہا درجے کی شفقتوں اور محبتوں کا سیل رواں نظر آئے گا۔کیا کہنے حضرت عقبہ بن
[1] شاید حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ۔ملاحظہ فرمایے اس کتاب کا صفحہ ۶۷۔ [2] عمل الیوم واللیلۃ لابن السنی،حدیث:۷۴۷۔اس سند سے یہ حدیث مرسل ہے لیکن یہی دعا حسن سند سے بھی مروی ہے۔ملاحظہ فرمایے اس کتاب کا صفحہ: ۶۷۔