کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 57
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی راوی ہیں کہ سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور تشریف لائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے (گھر کے کام کاج کے لیے) خادم کا سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدہ رضی اللہ عنہا کو اس دعا کے پڑھنے کا کہا۔[1] ۱۱۔سوتے وقت جان کی سلامتی اور عافیت و مغفرت کی دعا کرنا: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک شخص سے حکماً کہا کہ جب تم اپنے بستر پر سونے کے لیے جاؤ تو یہ دعا پڑھو: ((أَللّٰہُمَّ أَنْتَ خَلَقْتَ نَفْسِيْ وَأَنْتَ تَتَوَفَّاہَا،لَکَ مَمَاتُہَا وَمَحْیَاہَا،إِنْ أَحْیَیْتَہَا فَاحْفَظْہَا وَإِنْ أَمَتَّہَا فَاغْفِرْلہَا،أَللّٰہُمَّ (إِنِّيْ) أَسْأَلُکَ الْعَافِیَۃَ۔)) ’’اے اللہ! آپ نے میری جان پیدا فرمائی اور آپ ہی اسے فوت کریں گے۔میرے نفس کی موت اور زندگی آپ ہی کے لیے ہے۔اگر آپ نے اسے زندہ رکھنا ہے تو اس کی حفاظت فرمایئے اور اگر موت اس کا مقدر ہے تو اس کی مغفرت فرما دیجیے۔اے اللہ! میں آپ سے عافیت کا سوال کرتا ہوں۔‘‘ اس شخص نے پوچھا کیا آپ نے یہ دعا حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے سماعت فرمائی ہے؟ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: میں نے یہ دعا سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ سے بھی بہتر (انسان) سے سنی ہے یعنی اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے۔[2] ۱۲۔پر سکون نیند کے لیے بستر پر سوتے وقت کی دعا: اگر کوئی شخص رات کو نیند میں خوف زدہ ہو جاتا ہے،ڈراؤنے خواب دیکھتا ہے جو اس کی نیند اڑا دیتے ہیں تو بجائے اس کے کہ کسی شعبدہ باز کے پاس جائے یا کسی
[1] صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاء،باب الدعا عند النوم،حدیث: ۲۷۱۳۔ [2] صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعا،باب الدعاء عند النوم،حدیث: ۲۷۱۲۔