کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 55
چاہتا ہوں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اور اس کے شرک سے۔‘‘[1] ’’صبح،شام آپ یہ دعا پڑھو اور جب بستر پر لیٹ جاؤ تو یہی دعا پڑھا کرو۔‘‘ اس دعا کے بے حد قیمتی ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سب سے محبوب امتی یعنی سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو اس دعا کے پڑھنے کی تلقین فرمائی۔ ۹۔ساری مخلوق کی تعریف کے برابر اللہ تعالیٰ کی تعریف والی دعا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص اپنے بستر پر آیا اور اس نے یہ دعا کی: ((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ کَفَانِیْ وَآوَانِیْ،اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنِی وَسَقَانِیْ،اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ مَنَّ عَلَیَّ وَاَفْضَلَ،اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ أَسْئَلُکَ بِعِزَّتِکَ أَنْ تَنْجِیْنِیْ مِنَ النَّارِ۔)) ’’ساری تعریف اللہ کے لیے ہے جو مجھے کافی ہوگیا اور مجھے جگہ دی،ساری تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے کھلایا اور پلایا،ساری تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھ پر احسان اور مہربانی کی۔اے اللہ! میں آپ سے آپ کی عزت کے واسطے یہ سوال کرتا ہوں کہ آپ مجھے آگ سے نجات عطا فرما دیجیے۔‘‘ تو اس نے تمام مخلوقات کی بیان کردہ اللہ تعالیٰ کی جمیع تعریفات کہہ ڈالیں۔‘‘[2]
[1] سلسلہ احادیث صحیحہ،باب دعاء الصبح والمسائِ وأخذ المضجع،حدیث: ۲۸۷۱۔ [2] سلسلہ احادیث صحیحہ،جلد:۳،حدیث:۲۹۶۴۔