کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 50
بِاللّٰہِ،سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ۔)) ’’اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں،وہ یکتا ہیں،ان کا کوئی شریک نہیں،ان ہی کے لیے بادشاہت ہے اور ان ہی کے لیے تمام تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر کمال قدرت رکھنے والے ہیں۔گناہ سے بچنے کی طاقت ہے اور نہ نیکی کرنے کی استطاعت،مگر اللہ تعالیٰ (کی توفیق) کے ساتھ۔(ہر عیب سے) پاک ہیں اللہ تعالیٰ،تمام تعریف ان کے لیے ہے۔اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ تعالیٰ بہت بڑے ہیں۔‘‘ ’’اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو یا خطاؤں [1] کو معاف فرما دیتے ہیں،اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔‘‘ [2] ۶۔سوتے وقت تسبیح و تہلیل پڑھنا غلام ملنے سے بہتر: امیر المومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اس حدیث کے راوی ہیں کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو چکی پیسنے کی بہت تکلیف ہوتی تھی۔ایک روز انہیں معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے ہیں۔اس لیے وہ بھی ان میں سے ایک لونڈی یا غلام کی درخواست لے کر بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئیں لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم موجود نہیں تھے۔وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس کے متعلق کہہ کر (واپس) چلی آئیں۔پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی آمد کا قصہ بیان کیا۔نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چہیتی بیٹی کی فرمائش سنی تو ان کے پاس تشریف لے گئے۔
[1] مسعر راوی حدیث کو شک ہوا کہ دونوں میں سے کون سا لفظ تھا۔ [2] سلسلہ احادیث صحیحہ،جلد۱،حدیث: ۴۱۵،منقول از اذکار نافعہ،تالیف،پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی ص: ۱۵۸۔