کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 47
۲۔آیت الکرسی پڑھنا اور شیطان سے محفوظ و مامون ہو جانا: صحیح بخاری میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک طویل قصہ منقول ہے۔اس کا خلاصہ کچھیوں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو زکوٰۃ الفطر کی حفاظت پر مامور کیا۔رات کے وقت ایک شخص آیا اور غلہ میں سے لپ بھر بھر کر اٹھانے لگا۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اسے پکڑ لیا تو وہ ان کے سامنے اپنی محتاجگی اور پریشانیوں کا رونا رونے لگا۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا دل نرم پڑ گیا اور اسے چھوڑ دیا۔اگلی رات وہ پھر غلہ چوری کرنے آگیا۔تین راتیں اسی طرح ہوا کہ وہ غلہ چوری کرنے آتا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اسے پکڑتے اور ترس کھا کر چھوڑ دیتے۔تیسری رات حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اسے پکڑا اور بہت سختی کے ساتھ جب اسے کہا کہ میں تمہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور ہر صورت پیش کروں گا تو وہ کہنے لگا: ’’اس مرتبہ مجھے چھوڑ دیں۔میں آپ کو کچھ ایسے کلمات سکھاتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کے پڑھنے سے آپ کو نفع دے گا۔‘‘ (حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا) میں نے پوچھا: وہ کلمات کون سے ہیں ؟ کہنے لگا جب آپ سونے کے لیے بستر پر آئیں تو آیۃ الکرسی: ﴿اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا تَاْخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَا نَوْمٌ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا بِاِذْنِہٖ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ وَ مَا خَلْفَہُمْ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّا بِمَا شَآئَ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ لَا یَؤُْدُہٗ حِفْظُہُمَا وَ ہُوَ الْعَلِیُّ الَعَظِیْمُ﴾ ضرور پڑھ لیا کریں۔اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک نگران آپ کی حفاظت پر مامور ہو جائے گا اور صبح تک شیطان آپ کے پاس بھی نہیں پھٹکے گا۔