کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 46
باب 4 بستر پر جانے کے بعد مسنون اذکار ۱۔سوتے وقت ذکر الٰہی کی اہمیت: بہت سے لوگ وظائف اور اذکار کو اہمیت نہیں دیتے اور انہیں قدرے غیر اہم سمجھتے ہیں۔وظائف کے بارے میں ان کا یہ رویہ قابل اصلاح ہے۔سوتے وقت ذکر الٰہی کی اہمیت اور اس سے لاپرواہی کے بارے میں درج ذیل حدیث مبارکہ ملاحظہ فرمایے! حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص بستر پر آئے اور اللہ کا ذکر نہ کرے تو روز قیامت اس کے لیے پچھتاوا ہوگا اور جو شخص کسی مجلس میں بیٹھے اور وہاں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کرے تو روز قیامت اس کے لیے پچھتاوا ہوگا۔‘‘[1] پچھتاوا تو کسی بات کا بھی اچھا نہیں چہ جائیکہ روزِ قیامت کا پچھتاوا کہ جب انسان اعمال انجام دینے کے اختیار سے محروم کر دیا جائے گا۔جب وہ کوئی معمولی سے معمولی عمل بھی نہیں کر سکے گا کیونکہ اس وقت اعمال کا باب بند ہو چکا ہو گا اورجزا و سزا کا سلسلہ شروع ہونے کو ہو گا۔اس وقت کا پچھتاوا....اللہ تعالیٰ کی پناہ ان گھڑیوں سے۔لیکن وہ وقت بہر حال آکے رہے گا اور ہمارا اس پر ایمان ہے۔اس وقت انسان فرصت کے ان لمحات کو یاد کرے گا اور کف افسوس ملے گا لیکن سوائے افسوس کے کچھ نہیں کر سکے گا۔کاش کہ ہم یہ بات سمجھ سکیں اور اپنی عاقبت کے لیے کچھ ذخیرہ کرجائیں۔
[1] سنن ابن داؤد،کتاب الادب،باب ما یقال عند النوم،حدیث: ۵۰۵۹۔یہ حدیث حسن ہے۔