کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 402
۵۔روزے کی حالت میں سرمہ لگانا؟
امام ابو داؤد نے یہ روایت نقل کی ہے کہ حضرت معبد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ:
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ اثمد سرمہ خوشبو ملا ہوا رات سوتے وقت لگایا جائے اور فرمایا: کہ روزہ دار اس سے اجتناب کرے یعنی روزے کی حالت میں سرمہ نہ لگائے۔‘‘[1]
لیکن یہ حدیث ضعیف ہے۔اس لیے یہ دلیل نہیں بن سکتی۔صحابہ اور تابعین کا عمل بھی اس کے برعکس ملتا ہے۔اس لیے روزے کی حالت میں سرمہ لگانے سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔البتہ عام دنوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سونے سے پہلے معمول اثمد سرمہ لگانا تھا۔جیسا کہ حدیث شریف سے معلوم ہو رہا ہے۔[2]
۶۔رات کو زیادہ سونا:
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’حضرت سلیمان بن داؤد(علیہما السلام)کی والدہ نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے کہا: اے سلیمان! رات کو بہت زیادہ نہ سویا کرو،بے شک رات کو زیادہ سونا بندے کو قیامت کے دن فقیر کر کے چھوڑ دے گا۔‘‘[3]
٭٭٭
[1] سنن ابی داؤد،کتاب الصیام،باب فی المکمل عندالنوم للصائم،حدیث: ۲۳۷۷۔یہ حدیث ضعیف ہے۔اس میں نعمان بن معبد راوی مجہول الحال ہے۔
[2] ملاحظہ فرمایئے اس کتاب کا صفحہ نمبر ۳۱۔
[3] معجم صغیر للطبرانی،کتاب الأدب،حدیث: ۷۶۸۔