کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 356
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:جب ہم مکہ مکرمہ آئے تھے تو تم نے ان راتوں کو طواف نہیں کیا تھا؟ میں نے کہا: جی نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے بھائی کے ساتھ تنعیم جاؤ۔وہاں سے عمرے کا احرام باندھو،پھر (عمرے سے فراغت کے بعد) فلاں جگہ پہنچ جانا۔‘‘ [1]
۳۷۔وادی محصب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا آرام فرمانا:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر،عصر،مغرب اور عشاء کی نمازیں پڑھیں اور پھر وادی محصب میں کچھ دیر سوئے۔پھر بیت اللہ کا قصد فرمایا اور اس کا طواف کیا۔[2]
٭٭٭
[1] سنن نسائی،کتاب مناسک الحج،باب اباحۃ فسخ الحج بعمرۃ لمن لم یسق الہدی،حدیث: ۲۸۰۵۔یہ حدیث صحیح ہے۔
[2] صحیح ابن خزیمہ،کتاب المناسک،باب وقت النفر من منیٰ....،حدیث: ۲۹۸۰۔