کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 26
’’ابتدائی رات کے بعد باہر کم سے کم نکلا کرو،کیونکہ اللہ تعالیٰ کے کچھ جانور ایسے ہیں جو اس وقت پھیلا دئیے جاتے ہیں۔جب تم رات کے وقت کتے کے بھونکنے یا گدھے کے ہینکنے کی آواز سنو تو اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کیا کرو یعنی اَعُوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم پڑھ لیا کرو،اس لیے کہ وہ جو کچھ دیکھتے ہیں،تم اسے نہیں دیکھ پاتے۔‘‘[1]
۳۔نیند کا ارادہ کرتے وقت کی دعا:
سیّدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما اس حدیث مبارکہ کے راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے تو فرماتے:
((اَللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ،عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ،رَبَّ کُلِّ شَیْئٍ وَ اِلٰہَ کُلِّ شَیْئٍ،أَشْہَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ وَحْدَکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ وَ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدَکَ وَرَسُوْلَکَ وَالْمَلٰٓئِکَۃِ یَشْہَدُوْن۔
اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الشَّیْطٰنِ وَشَرِّہٖ وَاَعُوْذُبِکَ اَنِ اقْتَرَفَ عَلٰی نَفْسِیْ اِثْمًا أَوْ اَردہ الٰی مُسْلِمٍ۔))
’’اے اللہ! آسمان و زمین کو پیدا کرنے والے! غائب و حاضر کو جاننے والے! ہر چیز کے رب! ہر چیز کے معبود برحق! میں گواہی دیتا ہوں کہ تو ہی معبود برحق ہے،تو اکیلا ہے،تیرا کوئی شریک نہیں اور یہ کہ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) تیرے بندے اور رسول ہیں اور اس بات پر فرشتے بھی گواہی دیتے ہیں۔
اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں شیطان اور اس کے شر سے اور میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں اس بات سے کہ میں اپنے نفس پر برائی کا ارتکاب کروں
[1] الادب المفرد،باب نباح الکلب و نہیق الحمار،حدیث: ۱۲۳۳۔یہ حدیث صحیح ہے۔