کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 252
اور صالح بیٹے۔میں نے پوچھا یہ کون ہیں ؟ جبرئیل علیہ السلام نے بتایا کہ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،پھر مجھے جبرئیل علیہ السلام لے کر چڑھے۔اب میں اس بلند مقام تک پہنچ گیا جہاں میں نے قلم کی آواز سنی (جو لکھنے والے فرشتوں کی قلموں کی آواز تھی)۔
ابن حزم نے (اپنے شیخ سے) اور انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ابو ذر رضی اللہ عنہ سے نقل کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس اللہ تعالیٰ نے میری امت پر پچاس وقت کی نمازیں فرض کیں۔میں یہ حکم لے کر واپس لوٹا۔جب موسیٰ علیہ السلام تک پہنچا تو انہوں نے پوچھا کہ آپ کی امت پر اللہ نے کیا فرض کیا ہے؟ میں نے کہا کہ پچاس وقت کی نمازیں فرض کی ہیں۔انہوں نے فرمایا: آپ واپس اپنے رب کی یادگاہ میں جائیے کیونکہ آپ کی امت اتنی نمازوں کو ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتی ہے۔میں واپس بارگاہ رب العزت میں گیا تو اللہ نے اس میں سے ایک حصہ کم کر دیا۔
پھر موسیٰ علیہ السلام کے پاس آیا اور کہا کہ ایک حصہ کم کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دوبارہ جائیے کیونکہ آپ کی امت میں اس کے برداشت کی بھی طاقت نہیں ہے۔میں پھر بارگاہ رب العزت میں حاضر ہوا۔پھر ایک حصہ کم ہوا۔جب موسیٰ علیہ السلام کے پاس پہنچا تو انہوں نے فرمایا کہ اپنے رب کی بارگاہ میں پھر جائیے،کیونکہ آپ کی امت اس کو بھی برداشت نہ کر سکے گی۔پھر میں بار بار آیا گیا،پس اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ نمازیں (عمل میں ) پانچ ہیں اور (ثواب میں ) پچاس (کے برابر ہیں )۔میری بات بدلی نہیں جاتی۔اب میں موسیٰ علیہ السلام کے پاس آیا تو انہوں نے پھر کہا کہ اپنے