کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 24
فرماتے۔کبھی ایسا ہوتا کہ آپ روح القدس کی معیت میں اسراء و معراج کا سفر کرتے کہ انبیاء کرام کی امامت کراتے اور پھر ساتوں آسمانوں کی سیر کرتے اور کبھی ایسا ہوتا کہ انبیاء کرام کے بعد افضل ترین شخصیت سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ہمراہ مدینہ کو ہجرت فرماتے،راستے میں اندھیری غار میں تین راتیں گزارتے۔
مولائے کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی راتوں کا بیان اس کتاب کا خاص موضوع ہے۔اس مناسبت سے حضرت آقا علیہ السلام کے خوابوں کا تذکرہ ہے،آپ کے جہادی اسفار کا بیان ہے،زندگی میں بعض اوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم بے ہوش ہو گئے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گھریلو زندگی کی بعض نورانی راتوں کا بھی بیان ہے۔بعض واقعات کے ضمن میں ان سے حاصل ہونے والے دروس بھی بیان کیے گئے ہیں۔خصوصاً ایسے واقعات جن سے فکر و عقیدہ کی اصلاح ہوتی ہو۔کوشش کی گئی ہے کہ احادیث صحیحہ کا التزام ہو۔پھر بھی یہ ایک ناتواں اور ادھوری سی کوشش ہے۔
سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی بھی پہلو پر لکھنا ایک عظیم سعادت ہے اور رضائے رب العالمین کے حصول کا ذریعہ بھی۔ان شاء اللہ۔مصروفیت کے اس دور میں وہ لمحات بے حد غنیمت ہیں جو سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعے میں بسر ہو جائیں۔
حرفِ آخر یہ کہ سیرت صرف مطالعے کا مضمون نہیں بلکہ انسانی شخصیت و کردار اور عقائد و اعمال میں اس کا پرتو نظر آنا چاہیے۔فلاح و کامیابی کی راہوں پر قدم رکھ دیا۔ورنہ تو کتنے ہی اہل علم و ہنر بھی گزرے ہیں جو ایمان کی حلاوت اور سعادت سے محروم تھے مگر اپنے علم اور قلم سے انہوں نے بارگاہ نبوت میں خراج تحسین پیش کیا۔
میں شکر گزار ہوں اپنے ناشر عبدالرؤوف جہازی کا،انہوں نے اس کتاب کی اشاعت کا ذمہ لیا۔اللہ تعالیٰ میری یہ ناتمام سی کوشش قبول فرمائیں اور روزِ آخرت گناہوں کے انبار تلے دبے ہوئے اس گناہ گار کی بخشش کا ذریعہ بن جائے۔
عمر فاروق قدوسی
اپریل ۲۰۱۵ء