کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 227
۴۳۔امام مہدی کا کعبہ میں پناہ لینا:
ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سوتے ہوئے اپنے ہاتھ پاؤں ہلائے۔ہم نے عرض کیا یارسول اللہ! آج آپ نے سوتے میں وہ کام کیا جو نہیں کرتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’تعجب ہے کچھ لوگ میری امت کے ایک شخص کے لیے کعبہ کا قصد کریں گے جو قریش میں سے ہوگا اور خانہ کعبہ میں پناہ لے گا۔جب (اس کے دشمن) بیداء (صاف میدان) میں پہنچیں گے تو زمین میں دھنسا دئیے جائیں گے۔
ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! راستے میں تو سب لوگ ہی اکٹھے ہوتے ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ہاں ! ان میں وہ بھی ہوں گے جو اپنی مرضی سے آئے ہوں گے اور وہ بھی جو مجبور ہوں گے اور مسافر بھی ہوں گے۔وہ آن واحد میں ہلاک ہو جائیں گے،پھر اللہ تعالیٰ انہیں ان کی نیتوں کے مطابق اٹھائیں گے۔[1]
۴۴۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب میں شب قدر دیکھنا اور بھلا دیا جانا:
ابو سلمہ بن عبدالرحمن جو کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے دوست بھی تھے،انہوں نے بیان کیا کہ
’’میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے کہا کہ کیوں نہ فلاں نخلستان میں چلیں۔سیر بھی کریں گے اور کچھ باتیں بھی۔چنانچہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ ان کے ساتھ تشریف لے چلے۔(ابو سلمہ کہتے ہیں ) میں نے پوچھا آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے لیلۃ القدر کے بارے
[1] صحیح مسلم،کتاب الفتن،باب الخسف بالجیش الذی یومُّ البیت،حدیث: ۷۲۴۴۔