کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 222
کی ہوتی۔ایک دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف رکھتے تھے اور مسلسل دعائیں کر رہے تھے۔پھر فرمایا عائشہ!تمہیں معلوم ہے اللہ تعالیٰ سے جو بات میں نے پوچھی تھی،اس کا جواب اس نے مجھے دے دیا ہے۔ میں نے عرض کی وہ کیا بات ہے یا رسول اللہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس دو فرشتے (حضرت جبرئیل وحضرت میکائیل علیہما السلام) آئے۔ایک میرے سر کے پاس کھڑا ہو گیا اور دوسرا پاؤں کی طرف۔پھر ایک نے اپنے دوسرے ساتھی سے پوچھا: ان صاحب کی تکلیف کیا ہے؟ دوسرے نے جواب دیا کہ ان پر جادو کیا گیا ہے۔ پوچھا: کس نے ان پر جادو کیا ہے؟ فرمایا: بنی زریق کے لبید بن اعصم یہودی نے۔ پوچھا کس چیز میں ؟ جواب دیا کہ کنگھے اور بال میں،جو نر کھجور کے خوشے میں رکھا ہوا ہے۔ پوچھا اور وہ جادو رکھا کہاں ہے؟ جواب دیا کہ ذروان کے کنویں میں۔ بیان کیا کہ پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ اس کنوئیں پر تشریف لے گئے اور اسے دیکھا۔وہاں کھجور کے درخت بھی تھے،پھر آپ واپس حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے یہاں تشریف لائے اور فرمایا اللہ کی قسم!اس کا پانی مہندی کے عرق جیسا (سرخ) ہے اور اس کے کھجور کے درخت شیاطین کے سروں جیسے ہیں۔میں نے عرض کیا یا رسول اللہ!وہ کنگھی بال وغیرہ غلاف سے نکلوائے یا نہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: