کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 221
۳۹۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب میں مسواک کرنا: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’میں نے خواب دیکھا،ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ میں مسواک کر رہا ہوں۔اس وقت دو اشخاص نے مجھے کھینچا (یعنی ہر ایک نے مسواک مانگی) ان میں سے ایک دوسرے سے بڑا تھا۔میں نے ان دونوں میں سے چھوٹے کو مسواک دے دی لیکن مجھے کہا گیا کہ بڑے کو مسواک دو۔چنانچہ میں نے چھوٹے سے مسواک واپس لے کر بڑے کو دے دی۔‘‘[1] ۴۰۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو ہونا اور خواب میں آگاہ کیا جانا : جادو ایک کفریہ عمل ہے۔کرنے والا اگر مسلمان ہے تو دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔اس کا کفر کسی بھی شک و شبے سے بالاتر ہے۔شریعت اسلامیہ میں جادوگر کی سزا قتل ہے۔جادو سنی سنائی یا کسی خیالی بات کا نام نہیں۔بلکہ جادو ایک حقیقت ہے۔اس کا اپنا ایک وجود ہے۔اس کے اثرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی جادو کیا گیا تھا اور ایسا کرنے والا یہودی تھا۔پھر اللہ رب العزت نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں اس جادو سے آگاہ فرمایا تھا۔کتب حدیث و سیرت میں یہ قصہ تواتر سے نقل ہوا ہے۔اس لیے اگر کسی کی عقل پر یہ واقعہ پورا نہیں اترتا تو وہ اپنی عقل کو حدیث شریف کے تابع کرے نہ کہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار کرے۔ہم یہ واقعہ صحیح بخاری سے نقل کر رہے ہیں کہ جس کی صحت اور درستگی پر علمائے امت ابتداء سے متفق ہیں۔اب ملاحظہ فرمائیے حدیث شریف جس میں یہ سارا قصہ بیان ہوا ہے۔ ’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ پر جادو کر دیا گیا تھا اور اس کا اثر یہ تھا کہ آپ کو خیال ہوتا کہ آپ کوئی چیز کر چکے ہیں حالانکہ وہ چیز نہ
[1] صحیح مسلم،کتاب الرؤیا،باب فی تاویل الرؤیا،حدیث: ۵۹۳۳۔