کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 220
۳۸۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب میں کھجور کھانا اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کا تعبیر کرنا: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا: ’’میں نے خواب میں دیکھا ایک آدمی کھجور کا ایک گچھا لے کر میرے پاس آیا۔میں نے اسے کھا لیا لیکن اس میں ایک گٹھلی ایسی تھی جس کو میں نے چبایا تو اس سے مجھے تکلیف ہوئی۔پھر اس شخص نے مجھے ایک اور گچھا دیا تو میں نے کہا: تم نے مجھے پہلے جو گچھا دیا،اس میں ایک گٹھلی ایسی تھی جس کو میں نے کھایا تو اس نے مجھے اذیت دی۔ ابوبکر ( رضی اللہ عنہ ) نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ کو آرام دے،اس سے مراد وہ لشکر ہے جو آپ نے (دشمن کی سرکوبی کے لیے) روانہ کیا،ان کو دو مرتبہ مال غنیمت حاصل ہوگا (اور وہ کامیاب ہوں گے) ہر بار ان کو ایک ایسے آدمی سے واسطہ پڑے گا جو آپ سے ذمہ طلب کر رہا ہوگا۔ راوی نے کہا: میں نے مجالد سے پوچھا کیسا ذمہ طلب کرے گا؟ بتایا کہ لا الہ الا اللّٰہ کہہ رہا ہوگا۔(تاکہ اس کو قتل نہ کیا جائے)۔‘‘ [1] مسند حمیدی میں اس کی تعبیر معمولی سے اختلاف کے ساتھ بیان ہوئی ہے۔حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ایک شخص نے لشکر والوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ کا واسطہ دیا تو انہوں نے چھوڑ دیا۔پھر دو اور افراد کو اسی طرح باری باری چھوڑا۔پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ابوبکر! فرشتے نے بھی یہی تعبیر بیان کی تھی۔‘‘[2]
[1] سنن الدارمی،کتاب الرؤیا،حدیث: ۲۱۹۹،لیکن یہ روایت ضعیف ہے۔ [2] مسند امام حمیدی،حدیث: ۱۲۳۳۔