کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 218
۳۶۔جب سورۃ الکوثر نازل ہوئی!
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہلکی سی نیند آئی،پھر آپ نے مسکراتے ہوئے سر مبارک اٹھایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (یعنی صحابہ کو) بتایا یا پھر انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کیوں مسکرائے؟‘‘
پس آپ نے فرمایا: مجھ پر ابھی ابھی ایک سورت نازل ہوئی ہے۔پھر آپ نے تلاوت فرمائی:
﴿بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔اِِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ() فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ() اِِنَّ شَآنِئَکَ ہُوَ الْاَبْتَرُ﴾
جب آپ نے اس سورت کی تلاوت فرمائی تو پوچھا: کیا تمہیں معلوم ہے کہ ’’کوثر‘‘ کیا چیز ہے؟
انہوں نے عرض کی: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔
آپ نے فرمایا:
’’وہ ایک نہر ہے جس کا میرے رب نے مجھ سے جنت میں دینے کا وعدہ کیا ہے۔اس پر بہت زیادہ بہتری ہے۔اس پر ایک حوض ہے۔قیامت کے روز میری امت وہاں آئے گی،اس کے برتنوں کی تعداد ستاروں کے برابر ہے۔‘‘[1]
سنن نسائی میں ہے:
’’میری اُمت اس (حوض) پر میرے پاس آئے گی۔ایک آدمی کو ان میں
[1] سنن ابی داؤد،کتاب السنہ،باب فی الحوض،حدیث: ۴۷۴۷۔یہ حدیث صحیح ہے۔صحیح مسلم: ۴۰۴۔۲۳۰۴۔