کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 215
جن کے درمیان میں ہوں۔یعنی صاحب صنعاء (اسود عنسی) اور صاحب یمامہ (مسیلمہ کذاب)۔‘‘ [1]
۳۳۔عرب کی خرابی کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی:
ام المومنین سیّدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ:
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ سرخ تھا اور آپ فرما رہے تھے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔عربوں کی تباہی اس بلا سے ہوگی جو قریب ہی آلگی ہے۔آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں اتنا سوراخ ہوگیا۔اور سفیان(راوی حدیث) نے نوے یا سو کے عدد کے لیے انگلی باندھی۔پوچھا گیا کیا ہم اس کے باوجود ہلاک ہو جائیں گے کہ ہم میں صالحین بھی ہوں گے؟ فرمایا: ہاں ! جب بدکاری بڑھ جائے گی۔(تو ایسا ہی ہوگا)۔‘‘[2]
۳۴۔فرشتوں کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنا،جبکہ آپ سو رہے تھے:
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ:
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو فرشتے (جبرائیل و میکائیل علیہما السلام) تشریف لائے اور آپ سوئے ہوئے تھے۔ایک نے کہا کہ یہ سوئے ہوئے ہیں،دوسرے نے کہا کہ ان کی آنکھیں سو رہی ہیں لیکن ان کا دل بیدار ہے۔انہوں نے کہا کہ تمہارے ان صاحب (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ) کی ایک مثال ہے۔پس ان کی مثال بیان کرو۔تو ان میں سے ایک نے کہا کہ یہ سو رہے
[1] صحیح بخاری،کتاب المغازی،حدیث: ۴۳۷۴،۴۳۷۵،۴۳۷۹۔
[2] صحیح بخاری،کتاب الفتن،باب قول النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ویل للعرب من شر قد اِقترب،حدیث: ۷۰۵۹۔