کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 209
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب نبی جنگی لباس پہن لیتا ہے تو اسے یہ زیب ہی نہیں دیتا کہ وہ لڑائی سے پہلے لباس اتار دے۔‘‘[1] ۲۶۔مدینہ طیبہ سے وبا کا نکل جانا: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے دیکھا جیسے ایک سیاہ عورت پراگندہ بال،مدینہ سے نکلی اور مہیعہ میں جاکر کھڑی ہوگئی۔مہیعہ جحفہ کو کہتے ہیں۔میں نے اس کی تعبیر یہ لی کہ مدینہ کی وبا جحفہ نامی بستی میں چلی گئی۔‘‘[2] ۲۷۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک یادگار خواب میدان بدر میں : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا مطالعہ ایمان کو لمحہ بہ لمحہ تازگی فراہم کرتا ہے۔کمزورایمان،ناپختہ فکر اور عمل کی لذت سے محروم کلمہ پڑھنے والے اگر حضورِ قلب سے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کریں تو ان کی زندگی کا نقشہ ہی تبدیل ہو جائے۔واقعاتِ سیرت میں غزوات اور غزوات میں غزوۂ بدر کا تذکرہ ہو تو ایمان ایسے محسوس ہوتا ہے،جیسے اوج ثریا تک جا پہنچا ہے،اس غزوے میں مسلمانوں پر رب العزت کے انعام و اکرام کی تو جیسے برکھا برسی اور وہ بھی ساون کی مانند۔واقعات بدر کا بیان ایک مستقل عنوان ہے۔کفر و اسلام کے اس بے نظیر معرکے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خواب دیکھا۔اس کا تذکرہ قرآن کریم میں اس طرح بیان ہوا ہے: ﴿اِذْ یُرِیْکَہُمُ اللّٰہُ فِیْ مَنَامِکَ قَلِیْلًا وَلَوْ اَرٰیکَہُمْ کَثِیْرًا لَّفَشِلْتُمْ وَلَتَنَازَعْتُمْ فِی الْاَمْرِ وَلٰکِنَّ اللّٰہَ سَلَّمَ اِنَّہٗ عَلِیْمٌ
[1] سلسلہ احادیث صحیحہ،حدیث: ۳۴۹۹،جلد ۳،طبع مکتبہ قدوسیہ۔ [2] صحیح بخاری،کتاب التعبیر،باب اذا رای انہ....حدیث: ۷۰۳۸۔