کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 205
چلو چلو۔
پھر ہم آگے بڑھے اور ایک عظیم الشان باغ تک پہنچے۔میں نے اتنا بڑا اور اتنا خوبصورت باغ کبھی نہیں دیکھا تھا۔ان دونوں نے کہا کہ اس پر چڑھئے۔ہم اس پر چڑھے تو ایک ایسا شہر دکھائی دیا جو اس طرح بنا تھا کہ اس کی ایک اینٹ سونے کی تھی اور ایک اینٹ چاندی کی۔ہم شہر کے دروازے پر آئے تو ہم نے اسے کھلوایا۔وہ ہمارے لیے کھولا گیا اور ہم اس میں داخل ہوئے۔
ہم نے اس میں ایسے لوگوں سے ملاقات کی جن کے جسم کا نصف حصہ تو نہایت خوبصورت تھا اور دوسرا نصف نہایت بدصورت۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دونوں ساتھیوں نے ان لوگوں سے کہا کہ جاؤ اور اس نہر میں کود جاؤ۔ایک نہر سامنے بہہ رہی تھی۔اس کا پانی انتہائی سفید تھا۔وہ لوگ گئے اور اس میں کود گئے اور پھر ہمارے پاس لوٹ کر آئے تو ان کا پہلا عیب جا چکا تھا اور اب وہ نہایت خوبصورت ہو گئے تھے (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا کہ ان دونوں نے کہا کہ یہ جنت عدن ہے اور یہ آپ کی منزل ہے۔