کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 199
لیے ہوں۔‘‘[1] ۱۴۔ورقہ بن نوفل کو خواب میں دیکھنا: ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ورقہ بن نوفل کے بارے میں سوال کیا گیا۔تو ام المومنین سیّدہ خدیجہ سلام اللہ علیہا نے کہا کہ ورقہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کی تھی اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلان نبوت و رسالت کے اظہار سے پہلے وفات پاچکے تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ورقہ بن نوفل مجھے خواب میں دکھائے گئے اور انہوں نے سفید کپڑے پہنے ہوئے تھے۔اگر وہ اہل النار میں سے ہوتے تو ان کے جسم پر اس کے علاوہ کوئی اور لباس ہوتا۔‘‘ [2] نوٹ: ....یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ ۱۵۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جنت میں حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ کی قراء ت سننا: سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں جنت میں داخل ہوا،میں نے وہاں قراء ت کی آواز سنی۔میں نے پوچھا: یہ کون ہے (جس کی آواز آرہی ہے؟) انہوں نے کہا حارثہ بن نعمان ہے۔یہی نیکی (اور حسن سلوک) ہے،یہی نیکی (اور حسن سلوک) ہے۔وہ (حارثہ) اپنی ماں کے ساتھ بہت زیادہ حسن سلوک کرنے والا تھا۔‘‘[3]
[1] سلسلہ احادیث صحیحہ،جلد۳،حدیث: ۳۴۹۱،طبع مکتبہ قدوسیہ۔ [2] جامع ترمذی،ابواب الرؤیا عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم،باب ماجاء فی رؤیا النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ....،حدیث: ۲۲۸۸۔ [3] سلسلہ احادیث صحیحہ،جلد۳،حدیث: ۳۴۹۲،طبع مکتبہ قدوسیہ۔