کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 188
’’اے اللہ میں آپ سے نیک کام کرنے (کی توفیق) مانگتا ہوں اور برے کام سے دور رہنے کی اور مساکین سے محبت کی۔اور جب آپ ارادہ کریں اپنے بندوں کو فتنے میں مبتلا کرنے کا تو مجھے اپنی طرف بلا لیجئے گا کسی آزمائش میں ڈالے بغیر۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور درجات یہ ہیں : ’’سلام کا عام کرنا،کھانا کھلانا اور رات گئے اس وقت نماز پڑھنا جب لوگ (اپنے اپنے بستر میں ) خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہوں۔‘‘[1] سیّدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز فجر کے وقت ہمارے پاس آنے میں دیر کر دی۔قریب تھا کہ ہم سورج کی کرن دیکھ لیتے۔آپ جلدی سے نکلے تو نماز کے لیے اقامت کہی گئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہلکی نمازپڑھائی۔جب سلام پھیرا تو ہمیں بلند آواز سے فرمایا: ’’تم جیسے ہو اسی طرح اپنی اپنی صفوں میں ٹھہرے رہو۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: میں تمہیں بتاتا ہوں کہ مجھے کس نے تم سے صبح کے وقت روکے رکھا۔ میں رات کے وقت اٹھا اور وضو کیا اور پھر میرے مقدر میں جتنی نماز تھی میں نے ادا کی۔پھر میں نماز میں اونگھنے لگا حتی کہ نیند کا غلبہ ہوگیا تو دریں اثنا میں نے اپنے رب کو حسین و جمیل صورت میں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )!
[1] جامع الترمذی،ابواب تفسیر القرآن عن رسول اللّٰہ ،باب ومن سورہ ص،حدیث: ۳۲۳۳۔اس کی سند صحیح ہے۔