کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 187
آئے....راوی حدیث نے کہا: میرا گمان ہے کہ خواب میں ....اور فرمایا: اے محمد! کیا آپ جانتے ہیں کہ عظمت و بزرگی اور بلند مراتب والے فرشتے آپس میں کس بات پر جھگڑتے ہیں ؟
میں نے کہا: نہیں۔
فرمایا: پھر اللہ تعالیٰ نے اپنا ہاتھ میرے شانوں کے درمیان اس طرح رکھا کہ میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے سینے میں محسوس کی....یا اپنی ہنسلی کی ہڈی میں۔سو میں نے وہ سب کچھ جان لیا جو زمین و آسمان میں تھا۔
اللہ تعالیٰ نے پھر فرمایا: اے محمد! کیا آپ جانتے ہیں کہ مقرب فرشتے آپس میں کس بات پر جھگڑا کرتے ہیں ؟
میں نے عرض کی،جی ہاں ! وہ کفارات میں جھگڑتے ہیں اور کفارات ہے: مسجد میں نماز کے بعد رکے رہنا۔
نماز با جماعت کی طرف پیدل چل کر آنا۔
تکلیف محسوس ہونے کے باوجود اچھے طریقے سے وضو کرنا۔
اور جس نے مذکورہ افعال انجام دئیے،اس کی زندگی بھی عمدہ گزری اور اس کی موت بھی بخیر و عافیت ہوئی اور وہ اپنی خطاؤں سے اس طرح پاک رہا گویا آج ہی اس کی ماں نے اسے جنا ہے۔
پھر اللہ رب العزت نے فرمایا:
اے محمد! جب آپ نماز پڑھو تو یہ دعا کرو:
((اللہم انی اسئلک فعل الخیرات وترک المنکرات وحب المساکین واذا اردت بعبادک فتنۃ فاقبضنی الیک غیر مفتون))