کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 186
باب 16
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ خواب
خواب کا تعلق نیند سے ہوتا ہے۔انسان سوتے ہوئے ہی خواب دیکھتا ہے۔اس لیے آئندہ صفحات میں حضرت آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کے کچھ خواب بھی درج کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔جو کہ صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔[1] واضح رہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب عام انسانوں سے مختلف ہوتے تھے۔آپ کا خواب سچا اور وحی کے درجے میں ہوتا تھا۔
۱۔نزولِ وحی سے پہلے جبرائیل علیہ السلام کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس خواب میں آنا:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’میں سو رہا تھا کہ جبرائیل علیہ السلام ریشمی غلاف میں لپٹی ہوئی ایک کتاب لے کر میرے پاس آئے۔اور کہا: پڑھئے۔میں نے کہا: مجھے پڑھنانہیں آتا۔انہوں نے مجھے پھر اتنی زور سے بھینچا کہ میرا دَم گھٹنے لگا۔مجھے ایسے محسوس ہوا کہ بس میرا آخری وقت آن پہنچا۔پھرانہوں نے مجھے چھوڑ دیا۔‘‘[2]
۲۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب میں اللہ رب العزت کا آنا:
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’میرے پروردگار تبارک و تعالیٰ رات میرے پاس بہت عمدہ صورت میں
[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خوابوں کے بارے میں وارد چند روایات ضعیف ہیں ان کا ضعف حاشیہ میں درج کر دیا گیا ہے۔
[2] سیرت ابن ہشام: ۱/ ۲۵۲۔ڈاکٹر لقمان سلفی لکھتے ہیں کہ اس کی سند مرسل صحیح ہے۔الصادق الامین،ص: ۱۶۱۔