کتاب: نبی رحمت ص کی راتیں - صفحہ 107
’’اتنے عمل کے شائق بنو جس کی آسانی کے ساتھ طاقت رکھو،کیونکہ اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں اکتائے گا حتیٰ کہ تم ہی اکتا جاؤ گے اور وہ نیک کام چھوڑ دو گے) اللہ تعالیٰ کا سب سے پسندیدہ کام وہ ہے جس پر ہمیشگی ہو اگرچہ وہ تھوڑا ہی ہو۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جگہ (رات کو) نماز پڑھنا چھوڑ دی۔حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی روح قبض کر لی اور آپ جب کوئی کام شروع کرتے تو اس پر ہمیشگی کرتے۔‘‘[1] ٭٭٭
[1] سنن نسائی،کتاب القبلۃ،باب المصلی یکون بینہ و بین الامام سترۃ،حدیث: ۷۶۳۔(صحیح)