کتاب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت سپہ سالار - صفحہ 47
لیکن میری بیوی حج کو جا رہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’لوٹ جا اور اپنی بیوی کے ساتھ (پہلے) حج کر‘‘۔) (بخاری‘ کتاب الجہاد والسیر-مسلم کتاب الحج-باب سفر المرأۃ مع المحرم الی الحج وغیرہ) منافقین کا نام بھی چونکہ مسلمانوں کے رجسٹر میں درج تھا۔ اس لئے وہ اکثر حیلے بہانے کر کے جہاد میں شامل نہ ہونے کی اجازت لے لیتے تھے اور یہی ان کے نفاق کی علامت تھی۔ غزو ۂ تبوک میں تین سچے مسلمان کعب بن مالک رضی اللہ عنہ اور اس کے دو ساتھی محض تساہل کی وجہ سے جہاد میں شریک نہ ہو سکے۔ تو ان پر سخت گرفت ہوئی۔ بعد میں اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول فرما لی۔ یہ واقعہ قرآن[1] و احادیث میں تفصیل سے مذکور ہے۔ مسلمان عموماً اسلحہ جنگ تو حسبِ توفیق خود مہیا کر لیتے لیکن سواریوں کا معاملہ ذرا مشکل تھا۔ کیونکہ مسلمانوں کی مالی حالت کچھ اچھی نہ تھی۔ لہٰذا بارگاہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں آ کر سواری طلب کرتے۔ بسا اوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی سرکاری بیت المال سے سواری مہیا نہ کر سکتے تھے۔ جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بڑا قلق ہوتا۔ اور مسلمان بھی بیچارے آبدیدہ ہو کر چلے جاتے۔ غزو ۂ تبوک جو جیش العسرہ کے نام سے بھی مشہور ہے۔ کے وقت مسلمانوں پر خاصی تنگ دستی کا وقت تھا۔ چند مسلمان آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سواری طلب کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ بات اس قدر شاق گزری کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم کھا لی کہ میں سواری مہیا نہ کروں گا۔ وہ مایوس اور آبدیدہ ہو کر واپس چلے گئے۔ اتنے میں کچھ اونٹ بیت المال میں آ گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو واپس بلا کر پانچ عمدہ قسم کے اونٹ دیدیئے۔ ان لوگوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سواری مہیا نہ کرنے کی قسم اٹھائی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب میں قسم کھا لیتا ہوں تو بہتر بات کے لیے اسے توڑ کر کفارہ دے دیتا ہوں‘‘۔ (بخاری‘ کتاب المغازی‘ باب قدوم الاشعریین) جنگی مصارف پہلے سے تو خمس کے مال سے پورے کیے جاتے لیکن اس سے کام نہ چلتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم چندہ کی اپیل فرمایا کرتے۔ اسی غزو ۂ تبوک کے موقعہ پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھرپور مالی تعاون کی اپیل فرمائی تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اسی موقع پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دل میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مقابلہ مسابقت کا
[1] سورۂ توبہ آیت ۱۱۸‘ بخاری- کتاب المغازی باب حدیث کعب ابن مالک… مسلم ‘کتاب التوبہ-باب حدیث کعب ابن مالک و صاحبیہ-