کتاب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت سپہ سالار - صفحہ 277
انسان کامل ایک تعلیم یافتہ ہندو نے اپنے مسلمان استاد سے کسی گفتگو کے دوران کہا کہ میں آپ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو دنیا کا سب سے بڑا کامل انسان سمجھتا ہوں ۔ استاد نے دریافت کیا کہ تم کیسے پیغمبر اسلام کو کامل ترین سمجھتے ہو ؟ تو اس نے جواب دیا کہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں بیک وقت اس قدر متضاد اور متنوع اوصاف نظر آئے جو کسی ایک انسان نے دنیا کی تاریخ میں یکجا کرکے نہیں دکھائے۔ مثلاً:۔ ٭ بادشاہ ایسا کہ ایک پورا ملک اس کی مٹھی میں ہو اور بے بس ایسا کہ خود اپنے آپ کو بھی اپنے قبضے میں نہ جانتا ہو بلکہ اللہ کے قبضہ میں سمجھتاہو۔ ٭ دولت مند ایسا کہ خزانے کے خزانے اونٹوں پرلدے ہوئے اس کے دارالحکومت میں آرہے ہوں اور محتاج ایسا کہ مہینوں اس کے گھر چراغ نہ جلتا ہو اور کئی کئی وقت اس پر فاقے [1] سے گزر جاتے ہوں۔ ٭ سپہ سالار ایسا کہ مٹھی بھر نہتے آدمیوں کو لے کر ہزاروں غرق[2] آہن فوجوں سے کامیاب لڑائی لڑاہو۔ ٭ صلح پسند ایسا کہ ہزاروں پر جوش جاں نثاروں کی ہمرکابی کے باوجود صلح [3] کے کاغذ پر بے چون وچرا دستخط کردیتاہو۔ ٭ شجاع ایسا کہ ہزاروں کے مقابلے میں تن تنہا [4] کھڑا ہو اور نرم دل ایسا کہ انسانی خون کا ایک قطرہ بھی اپنے ہاتھ سے نہ بہایا ہو۔ ٭ باتعلق ایسا کہ عرب کے ذرہ ذرہ کی اس کو فکر‘ بیوی بچوں کی اس کو فکر‘ غریب ومفلس کی اس کو فکر ‘ خدا کو بھولی ہوئی دنیا کو سدھارنے کی اس کو فکر غرض سارے سنسار کی اس کو فکر ہو اور بے تعلق ایسا کہ اپنے خدا کے سوا کسی اور کی یاد اس کو نہ ہو اور اس کے سوا ہر چیز اس کے لیے بے معنی ہو ۔