کتاب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت سپہ سالار - صفحہ 209
جب عربوں کو ہوش آیا تو انہوں نے شام میں امیر فیصل بن حسین کے تحت ایک وطنی حکومت قائم کرلی۔ ادھر فرانس اور برطانیہ میں معاہدہ سائیکس پیکو کے باجود تقسیم غنائم میں تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ برطانیہ دراصل اپنے طے شدہ حصے سے بہت زیادہ ہوس کرنے لگ گیا تھا۔ پھر جب انہوں نے دیکھا کہ ان کا تنازعہ طویل ہورہا ہے۔ اور اس ڈیڑھ سال کے عرصہ میں وطنی حکومت زور پکڑ رہی تھی تو پھر آپس میں متحد ہوگئے اور1920ء میں بمقام سان ریمو ایک نیا سمجھوتا کرکے ’’نئی بندر بانٹ‘‘ پر اتفاق کرلیا۔ اور دنیا کو دھوکہ دینے کی غرض سے یہ ظاہر کیا کہ یہ تینوں ممالک ان کو اقوام متحدہ کی طرف سے انتداباً دئیے گئے ہیں۔ حالانکہ نہ جمعیت اقوام کو اس بات کا کوئی حق پہنچتا تھا، نہ اس وقت تک جمعیت اقوام کا کوئی اجتماع ہوا تھا۔ اور نہ ہی انتداب کے متعلق کوئی فیصلہ کیا گیا تھا۔ بلکہ یہ مراحل پورے چھ ماہ بعد نہایت مکر وفریب سے طے کیے گئے تھے۔ دوسری طرف اہل عراق کو تلوار کے زور سے کچلا گیا۔ جو برطانوی انتداب کا نام سنتے ہی بھڑک اٹھے تھے۔جس زمین پر ’’ظالم ‘‘ ترکوں نے ۱۴ ہزار سے زیادہ فوج کبھی نہ رکھی تھی۔ اس پر ’’نجات دہندہ ‘‘ برطانیہ نے ۹۰ ہزار فوج مسلط کردی۔ اور جس زمین پر ’’ظالم‘‘ ترکوں نے سالانہ دو سو سے زیادہ عربوں کو کبھی قتل نہیں کیا تھا ’’وہاں حق پرست‘‘ برطانیہ نے ایک ہی موسم گرما میں دس ہزار عربوں کو قتل کر ڈالا۔ اب برطانیہ نے اپنے ظاہری وعدوں کی حرمت کو برقرار رکھنے کے لیے یہ چال چلی کہ وہاں براہ راست حکومت کی بجائے ایسی نام نہاد قومی حکومت قائم کرلی جو برطانیہ کی خواہش کے تابع اور اس کے مفاد ات کی محافظ ہو۔ چنانچہ اہل عراق کی ناراضگی کو دور کرنے کے لیے ۲۳/اگست 1922ء کو شاہ فیصل کی تخت نشینی کا اعلان کرادیا گیا اور اس کی قیمت یہ وصول کی کہ اسے ایک معاہدہ پر مجبور کیا گیا جس کی رُو سے عراق بالواسطہ مکمل طور پر برطانیہ کے اثرو اقتدار کے تحت آجاتا تھا۔ اور عراقی پارلیمنٹ سے اس معاہدہ کی تصدیق وتوثیق کے لیے یہ طریقہ اختیار کیا گیا کہ آدھی رات کو یہ مسودہ مجلس وطنی میں پیش کیا گیا۔ اور ارکان مجلس کو بستروں سے اُٹھا اٹھا کر پولیس کی معرفت بلوایا گیا اور جبراً ان سے ووٹ لے کر اعلان کیا گیا عراقی پارلیمنٹ نے معاہدہ کی توثیق کردی ہے۔ پھر ان خفیہ معاہدات کا حلقہ صرف عربوں تک ہی محدود نہ تھا۔ اتحادی آپس میں بھی وقتاً