کتاب: نعت گوئی اور اس کے آداب - صفحہ 30
نعت گوئی بڑا نازک فن ہے۔ بعض نے اسے تلوار کی دھار قرار دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نعت میں تھوڑا سا بھی غلو ہو گا تو اس کے ڈانڈے الوہیت سے جا ملیں گے جو شاعر کے خرمن ایمان کو جلا کر خاک اور اس کی آخرت کو برباد کر دیں گے۔ اس لیے نعت کہنے اور سننے کے لیے ان آداب کا التزام شرطِ لازم کی حیثیت رکھتا ہے جن کی جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید فرمائی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین سمجھنے اور اس پر صحیح طور چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
عبدالولی
اگست 2008ء ریسرچ سکالر: دارالسلام، لاہور