کتاب: نعت گوئی اور اس کے آداب - صفحہ 264
کسی مخلوق کے حق کا وسیلہ
جیسے کسی شاعر نے کہا:
[1]
[1] نزدیک بہت عظیم ہے۔‘‘
ازالہ: جوابًا عرض ہے کہ بلا شبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا رتبہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بلند اور نہایت عظیم ہے لیکن اس کا وسیلہ لینا یہ ایک اور بات ہے۔ ثبوت کے لیے اس حدیث کا صحیح ہونا ضروری ہے۔ جبکہ علماء فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ہے اور نہ حدیث کی کتابوں میں اس کا کوئی ذکر ہی ہے، چنانچہ علامہ محمود آلوسی حنفی رحمہ اللہ اپنی کتاب تفسیر روح المعانی میں تحریر فرماتے ہیں : ’لَمْ یَرْوِ أَحَدٌ مِّنْ أَھْلِ الْعِلْمِ وَلاَ ھُوَ فِي شَيْئٍ مِّنْ کُتُبِ الْحَدِیثِ‘ یعنی نہ تو اس حدیث کو کسی عالم نے روایت کیا ہے اور نہ کتب حدیث میں اس کا کہیں تذکرہ ہے۔ (روح المعاني:137/6) نیز دیکھیے الھدایۃ:432,431/4۔ طبعۃ دار المعرفۃ بیروت، والدرالمختار مع حاشیہ رد المحتار: 569,568/9، والبحرالرائق شرح کنز الدقائق لابن نجیم: 235/8، وشرح العقیدۃ الطحاویۃ لابن أبي العز الحنفي: 297/1، وشرح الفقہ الأکبر للقاري: 198، واتحاف الساعدۃ المتقین شرح إحیاء علوم الدین: 285/2۔ ان میں سے اکثر کتابوں میں صراحت کے ساتھ مذکورہ صورت کے مکروہ ہونے کے بارے میں امام ابوحنیفہ اور صاحبین کا قول نقل کیا گیا ہے۔
نوٹ: یہاں پر یہ بات بھی واضح رہنی چاہیے کہ فقہ حنفی میں مکروہ حرام کے قریب ہے، یعنی جس طرح حرام کا ارتکاب کرنے والا عذابِ جہنم کا مستحق ہے اسی طرح مکروہ تحریمی کا مرتکب بھی عذابِ جہنم کا مستحق ہوگا، چنانچہ ہدایہ میں ہے:’اَلْمَکْرُوہُ حَرَامٌ عِنْدَ مُحَمَّدٍ، وَأَقْرَبُ إِلَی الْحَرَامِ عِنْدَ أَبِي حَنِیفَۃَ وَ یُوْسُفَ‘ ’’امام محمد کے نزدیک مکروہ اور حرام برابر ہیں، البتہ امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہم کے نزدیک مکروہ حرام کے قریب تر ہے۔‘‘ (الہدایۃ: 412/4)
در مختار اور اس کے حاشیہ رد المحتار میں ہے:’کُلُّ مَکْرُوہٍ أَيْ کَرَاھَۃُ تَحْرِیمٍ حَرَامٌ کَالْحَرَامِ فِي الْعُقُوبَۃِ بِالنَّارِ عِنْدَ مُحَمَّدٍ وَعِنْدَھُمَا، وَھُوَ الصَّحِیحُ الْمُخْتَارُ، إِلَی الْحَرَامِ أَقْرَبُ‘’’ہر مکروہ، یعنی مکروہ تحریمی امام محمد کے نزدیک حرام ہے، یعنی جہنم کے عذاب کے استحقاق کے سلسلے میں، البتہ امام ابوحنیفہ اور امام ابو یوسف کے نزدیک حرام کے قریب ہے اور یہی مذہب صحیح مختار ہے۔‘‘ (487,486/9)۔ نیز دیکھیے: (البحر الرائق شرح کنز الدقائق:205,204/8)