کتاب: نعت گوئی اور اس کے آداب - صفحہ 26
کی مدح و ستائش بھی ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف و توصیف میں کہے گئے اشعار کو اردو اور فارسی زبان میں ’’نعت‘‘ کہتے ہیں۔ عربی زبان میں لفظ ’’نعت‘‘ وصف اور بیان کے معنی میں استعمال ہوتا ہے لیکن اس مفہوم میں نہیں کہ جس میں یہ لفظ اردو وفارسی میں استعمال ہوتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف و توصیف پر مشتمل کلام کو عربی میں ’مدح النبي صلي اللّٰهُ عليه وسلم یا المدائح النبویۃ‘ کہتے ہیں۔
اسلام کے اوائل سے ہی شعراء نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و توصیف کے بارے میں اشعار کہنے شروع کر دیے تھے۔ مشہور شعراء حسّان بن ثابت، عبداللہ بن رواحہ، کعب بن زہیر، کعب بن مالک، عباس بن مرداس رضی اللہ عنہم اور ان کے علاوہ دیگر شعراء نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و توصیف میں قصیدے لکھے۔
شعراء صحابۂ کرام اور ان کے بعد کے شعراء نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و توصیف میں کسی مبالغہ آمیزی کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ قصیدے اس انداز میں لکھے جو ضابطے اور حقائق کے مطابق تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے شایانِ شان بھی۔ ان قصائد و اشعار میں کسی قسم کا غلو نہ تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مقام بشریت سے اٹھا کر مقام الوہیت پر فائز کر دیا گیا ہو یا صفات الٰہیہ سے متصف کر دیا گیا ہو۔
اس لیے کہ ان کے پیشِ نظر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ واضح اور غیر مبہم حکم تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے:
’لَا تُطْرُونِي کَمَا أَطْرَتِ النَّصَارَی ابْنَ مَرْیَمَ، فإِنَّمَا أَنَا عَبْدُہٗ، فَقُولُوا: عَبْدُ اللّٰہِ وَرَسُولُہٗ‘
’’میری تعریف میں غلو اورمبالغہ آمیزی سے کام مت لو جس طرح نصاریٰ نے