کتاب: نعت گوئی اور اس کے آداب - صفحہ 248
شبِ معراج زمانے کی جو سرتاج ہوئی قدرتِ فکر و تعقل کو بھی معراج ہوئی
جس نے جس راہ میں بھی علم کی دولت پائی قوتِ فکر و نظر اس کی بدولت پائی
اس قدر بڑھ گئی انسان کی رفتارِ نظر کفِ آدم میں ہے اب آئینۂ شمس و قمر
تیرہ تھی فکرِ بشر عہدِ نبی سے پہلے رات تھے دن سفرِ نیم شبی سے پہلے
کاش اس رازِ ترقی کو جہاں جان سکے کاش اس مُحسنِ تہذیب کو پہچان سکے