کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 90
فرمائی گئی ہے۔ ٭یعنی نزول وحی کے وقت پیغمبر کے آگے پیچھے فرشتے ہوتے ہیں جو شیاطین اور جنات کو وحی کی باتیں سننے نہیں دیتے۔ سورۃ المدثر : وَمَا جَعَلْنَا اَصْحٰبَ النَّارِ اِلاَّ مَلٰئِکَۃً وَّمَا جَعَلْنَا عِدَّتَہُمْ اِلاَّ فِتْنَۃً لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِیَسْتَیْقِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوْا الْکِتٰبَ وَیَزْدَادَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اِیْمَانًا وَّلاَ یَرْتَابَ الَّذِیْنَ اُوْتُوْا الْکِتٰبَ وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَلِیَقُوْلَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ وَّ الْکَافِرُوْنَ مَآذَا اَرَادَ اللّٰهُ بِہٰذَا مَثَلاً کَذٰلِکَ یُضِلُّ اللّٰهُ مَنْ یَّشَآئُ وَیَہْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ وَمَا یَعْلَمُ جُنُوْدَ رَبِّکَ اِلاَّ ہُوَ وَمَا ہِیَ اِلاَّ ذِکْرٰی لِلْبَشَرِ ۔ ہم نے دوزخ کے داروغے صرف فرشتے رکھے ہیں ۔ اور ہم نے انکی تعداد صرف کافروں کی آزمائش کیلئے مقرر کی ہے ٭تا کہ اہل کتاب یقین کر لیں ٭ اور ایمان دار ایمان میں بڑھ جائیں٭ اور اہل کتاب اور مسلمان شک نہ کریں او رجن کے دلوں میں بیماری ہے وہ اور کافر کہیں گے کہ اس بیان سے اللہ تعالیٰ کی کیامراد