کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 85
آپ کیوں حرام کرتے ہیں ؟٭ (کیا)آ پ اپنی بیویوں کی رضا مندی حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے ٭ ٭نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جس چیز کو اپنے لئے حرام کر لیا تھا، وہ کیاتھی؟جس پر اللہ تعالیٰ نے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار فرمایا۔اس سلسلے میں ایک تو وہ واقعہ مشہور ہے جو صحیح بخاری و مسلم میں نقل ہوا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم زینب بن جحش رضی اللہ عنہا کے پاس کچھ دیر ٹھہرتے اور وہاں شہد پیتے، حفصہ اور عائشہ رضی اللہ عنہما دونوں نے وہاں معمول سے زیادہ دیر آپ کو ٹھہرنے سے روکنے کیلئے یہ اسکیم تیار کی کہ ان میں سے جس کے پاس بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں تو وہ ان سے یہ کہے کہ اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے مغافیر (ایک قسم کا پھول جس میں بساند ہوتی ہے) کی بوآرہی ہے چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے تو زینب رضی اللہ عنہا کے گھر صرف شہد پیا ہے اب میں قسم کھاتا ہوں کہ یہ نہیں پیوں گا لیکن یہ بات تم کسی کو مت بتلانا۔ (صحیح البخاری ، تفسیر سورۃ التحریم ) سنن نسائی میں بیان کیاگیا ہے کہ وہ ایک لونڈی تھی جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اوپر حرام کر لیا تھا (شیخ البانی نے اسے صحیح قرار دیا ہے) (سنن النسائی 3/83)جب کہ کچھ دوسرے علماء اسے ضعیف قرا ر دیتے ہیں اس کی تفصیل دوسری کتابوں میں اس طرح بیان کی گئی ہے کہ یہ ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا تھیں،جن سے