کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 81
کیونکہ نبی کی نبوت پر ایمان لانا ضروری ہوتا ہے اس لئے معجزہ ان کی ضرورت تھی لیکن اللہ کی حکمت و مشیت اس کی مقتضیٰ نہ تھی اس لئے یہ قوت کسی نبی کو نہیں دی گئی ولی کی ولایت پر ایمان رکھنا ضروری نہیں ہے اس لئے انہیں معجزے اور کرامات کی ضرورت ہی نہیں ہے انہیں اللہ تعالی یہ اختیار بلا ضرورت کیوں عطا کر سکتا ہے؟ سورۃ الشورٰی : وَکَذٰلِکَ اَوْحَیْنَا اِلَیْکَ رُوْحًا مِّنْ اَمْرِنَا مَا کُنْتَ تَدْرِیْ مَا الْکِتٰبُ وَلاَ الاِیْمَانُ وَلٰکِنْ جَعَلْنٰہُ نُوْرًا نَّہْدِیْ بِہٖ مَنْ نَّشَآئُ مِنْ عِبَادِنَا وِاِنَّکَ لَتَہْدِیْ اِلیٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ ۔ اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنے حکم سے روح کو اتارا ہے٭ آپ اس سے پہلے یہ بھی نہیں جانتے تھے کہ کتاب اور ایمان کیا چیز ہے ؟٭ لیکن ہم نے اسے نور بنایا ، اس کے ذریعہ سے اپنے بندوں میں سے جسے چاہتے ہیں ، ہدایت دیتے ہیں ،٭ بیشک آپ راہ راست کی رہبری کر رہے ہیں ۔ (۵۲) ٭روح سے مراد قرآن ہے یعنی جس طرح آپ سے پہلے رسولوں پر ہم وحی کرتے رہے اسی طرح ہم نے آپ پر قرآن کی وحی کی ہے قرآن کو