کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 73
سے مخفی چیز بھی اس کے دائرئہ علم سے باہر نہ ہو یہ صفت صرف اور صرف اللہ کی ہے اس لئے صرف وہی عالم الغیب ہے اس کے سوا کائنات میں کوئی عالم الغیب نہیں ۔ عائشہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ جو شخص یہ گمان رکھتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آئندہ کل کو پیش آنے والے حالات کا علم رکھتے ہیں اس نے اللہ پر بہت بڑا بہتان باندھا اس لئے کہ وہ تو فرما رہا ہے کہ ’’آسمان و زمین میں غیب کا علم صرف اللہ کو ہے ‘‘۔( صحیح البخاری نمبر4855صحیح مسلم نمبر287الترمذی نمبر3068) قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے ستارے تین مقصد کیلئے بنائے ہیں آسمان کی زینت ،رہنمائی کا راستہ،اور شیطان کو سنگسار کرنا ۔لیکن اللہ کے احکام سے بے خبر لوگوں نے ان سے غیب کا علم حاصل کرنے (کہانت) کا ڈھونگ رچالیا ہے مثلاً کہتے ہیں فلاں فلاں ستارے کے وقت نکاح کریگا تو یہ یہ ہوگا فلاں فلاں ستارے کے وقت سفر کریگا تو ایسا ایسا ہوگافلاں فلاں ستارے کے وقت پیدا ہوگا تو ایساایسا ہوگا وغیرہ وغیرہ ۔یہ سب ڈھکوسلے ہیں انکے قیاسات کے خلاف اکثر ہوتا رہتا ہے ستارو ں ، پرندوں اور جانوروں سے غیب کا علم کس طرح حاصل ہوسکتا ہے؟جب کہ اللہ کا فیصلہ تو یہ ہے کہ آسمان و زمین میں اللہ کے سوا کوئی غیب نہیں جانتا۔(ابن کثیر)