کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 68
بشر ہی ہوتا ہے اور بشریت کے طبعی تقاضوں سے نہ وہ بالا ہوتا ہے نہ ہوسکتا ہے اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جس طرح انبیاء کو دیگر انسانی عوارض لاحق ہوتے ہیں یا ہو سکتے ہیں اسی طرح وہ جادو سے بھی متاثر ہو سکتے ہیں جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی یہودیوں نے جادو کیاتھا جس کے کچھ اثرات آپ محسوس کرتے تھے اس سے بھی منصب نبوت پر کوئی حرف نہیں آتا کیونکہ اس سے کار نبوت متاثر نہیں ہوتا اللہ تعالی نبی کی حفاظت فرماتا ے اور جادو سے وحی یا فریضہء رسالت کی ادائیگی کو متاثر نہیں ہونے دیتا اور ممکن ہے کہ یہ خوف اس لئے ہو کہ میری لاٹھی ڈالنے سے قبل ہی کہیں لوگ ان کرتبوں اور شعبدہ بازیوں سے متاثر نہ ہوجائیں لیکن اغلب ہے کہ یہ خوف اس لئے ہوا کہ ان جادوگروں نے بھی جو کرتب دکھایا وہ لاٹھیوں کے ذریعے سے ہی دکھایا جب کہ موسی علیہ السلام کے پاس بھی لاٹھی ہی تھی جسے انھیں زمین پر پھینکنا تھا موسی علیہ السلام کے دل میں خیال آیا کہ دیکھنے والے اس سے شبہے اور مغالطے میں نہ پڑجائیں اور وہ یہ نہ سمجھ لیں کہ دونوں نے ایک ہی قسم کا جادو پیش کیا اسلئے یہ فیصلہ کیسے ہو کہ کون سا جادو ہے کون سا معجزہ؟ کون غالب ہے کون مغلوب ؟گویا جادو اور معجزے کا جو فرق واضح کرنا مقصود ہے وہ مذکورہ مغالطے کی وجہ سے حاصل نہ ہوسکے گا اس سے معلوم ہوا کہ انبیاء کو بسا اوقات یہ علم بھی نہیں ہوتا کہ انکے ہاتھ پر کس نوعیت کا معجزہ