کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 66
ہوئی اتنے میں دور سے انہیں آگ کے شعلے بلند ہوتے ہوئے نظر آئے گھر والوں سے یعنی بیوی سے (یا بعض کہتے ہیں خادم اور بچہ بھی تھا اسی لئے جمع کا لفظ استعمال فرمایا ) کہاتم یہاں ٹھہرو شاید میں آگ کا کوئی شعلہ وہاں سے لے آؤں یا کم از کم راستے کی نشان دہی ہی ہوجائے۔ قَالَ خُذْہَا وَلاَ تَخَفْ سَنُعِیْدُہَا سِیْرَتَہَا الاُوْلیٰ (۲۱) فرمایا بے خوف ہو کر اسے پکڑ لے ، ہم اسے اسی پہلی سی صورت میں دوبارہ لا دیں گے ٭۔ ٭ یہ موسیٰ علیہ السلام کو معجزہ عطا کیاگیا جو عصائے موسیٰ علیہ السلام کے نام سے مشہور ہے۔ قَالَ بَلْ اَلْقُوْا فَاِذَا حِبَالُہُمْ وَعِصِیُّہُمْ یُخَیَّلُ اِلَیْہِ مِنْ سِحْرِہِمْ اَنَّہَا تَسْعٰی (۶۶) جواب دیا کہ نہیں تم ہی پہلے ڈالو ۔ ٭اب تو موسیٰ کو یہ خیال گزرنے لگا کہ ان کی رسیاں اور لکڑیاں ان کے جادو کے زور سے دوڑ بھاگ رہی ہیں ۔ ٭ ٭ موسیٰ علیہ السلام نے انہیں پہلے اپنے کرتب دکھانے کے لئے کہا تاکہ ان پر یہ واضح ہو جائے کہ وہ جادوگروں کی اتنی بڑی تعداد سے جو فرعون جمع کرکے لے آیا ہے اور اسی طرح ان کے ساحرانہ کمال اور کرتبوں سے