کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 46
میری بیٹیاں جو تمہارے لیئے بہت ہی پاکیزہ ہیں٭، اللہ سے ڈرو اور مجھے میرے مہمانوں میں رسوا نہ کرو ، کیا تم میں ایک بھی بھلا آدمی نہیں٭۔ ٭ جب اغلام بازی کے ان مریضوں کو پتہ چلا کہ چند خوبرو نوجوان لوط علیہ السلام کے گھر آئے ہیں تو دوڑتے ہوئے آئے اور انہیں اپنے ساتھ لے جانے پر اصرار کیا تاکہ ان سے اپنی غلط خواہشات پوری کریں۔ ٭ یعنی تمہیں اگر جنسی خواہش ہی کی تسکین مقصود ہے تو اس کے لئے میری اپنی بیٹیاں موجود ہیں، جن سے تم نکاح کر لو اور اپنا مقصد پورا کر لو۔ یہ تمہارے لئے ہر طرح سے بہتر ہے۔ بعض نے کہا کہ بنات سے مراد عام عورتیں ہیں اور انہیں اپنی لڑکیاں اس لئے کہا ہے کہ پیغمبر اپنی امت کے لئے بمنزلہ باپ ہوتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اس کام کے لئے عورتیں موجود ہیں، ان سے نکاح کرو اور اپنا مقصد پورا کرو (ابن کثیر)۔ ٭ یعنی میرے گھر آئے مہمانوں کے ساتھ زیادتی اور زبردستی کر کے مجھے رسوا نہ کرو۔ کیا تم میں ایک آدمی بھی ایسا سمجھدار نہیں ہے، جو میزبانی کے تقاضوں اور اس کی نزاکت کو سمجھ سکے؟ اور تمہیں اپنے برے ارادوں سے روک سکے؟ جناب لوط علیہ السلام نے یہ ساری باتیں اس بنیاد پر کیں کہ وہ ان فرشتوں کو فی الواقع نووارد مسافر اور مہمان ہی سمجھتے رہے۔ اس