کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 36
موت تک یہ عمارت ان کے دلوں میں مزید شک و نفاق پیدا کرنے کا ذریعہ بنی رہے گی ، جس طرح کہ بچھڑے کے پجاریوں میں بچھڑے کی محبت رچ بس گئی تھی۔ سورۃ یونس : وَیَقُوْلُوْنَ لَوْلاَ اُنْزِلَ عَلَیْہِ اٰیَۃٌ مِّنْ رَّبِّہٖ فَقُلْ اِنَّمَا الْغَیْبُ للّٰهِ فَانْتَظِرُوَااِنِّیْ مَعَکُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِیْنَ (۲۰) اور یہ لوگ یوں کیوں کہتے ہیں کہ ان پر کوئی نشانی کیوں نہیں نازل ہوتی٭؟ سو آپ فرما دیجئے کہ غیب کی خبر صرف اللہ کو ہے ٭سو تم بھی منتظر رہو میں بھی تمارے ساتھ منتظر ہوں ۔ ٭ اس سے مراد کوئی بڑ اواضح معجزہ ہے ،جیسے ثمود کیلئے اونٹنی کا ظہور ہوا ان کیلئے صفا پہاڑی کو سونے کا یا مکے کے پہاڑوں کو ختم کرکے انکی جگہ نہریں او رباغات بنانے کا یا اور اس قسم کا کوئی معجزہ صادر کرکے دکھلایا جائے۔ ٭ یعنی اگر اللہ تعالیٰ چاہے توان کی خواہشات کے مطابق وہ معجزے تو ظاہرکرکے دکھلا سکتا ہے لیکن اس کے بعد بھی اگر وہ ایمان نہ لائے تو پھر اللہ کا قانون یہ ہے کہ ایسی قوم کو فوراً وہ ہلاک کردیتا ہے اس لئے اس بات کا علم صرف اسی کو ہے کہ کسی قوم کے لئے اس کی خواہشات کے مطابق معجزے